قتل اندرونی اختلافات کا نتیجہ: گارڈین

برطانوی اخبار گارڈین میں چھپنے والے ایک مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لندن میں سکاٹ لینڈ یارڈ کی تحقیقات کے دوران پولیس کو بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ کے اندرونی اختلافات کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹر عمران فاروق کو اس ماہ کے شروع میں شمالی لندن کے علاقے مِل ہِل میں چاقو کے وار کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ وہ ایک کیمسٹ شاپ پر کام کرتے تھے جہاں سے وہ واپس گھر جا رہے تھے۔ انہیں ان کے پڑوسیوں نے گھر کے پاس زخمی حالت میں زمین پر پڑے ہوئے دیکھا۔ جس کے بعد طبی عملے کو بلایا گیا جس نے ان کے ہلاک ہو جانے کی تصدیق کی۔
اس واقعے کے سیاسی محرکات کی وجہ سے برطانوی پولیس یعنی سکاٹ لینڈ یارڈ کی انسدادِ دہشت گردی برانچ اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اخبار گارڈین نے پاکستان کے ایک سینیئر ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق جنرل پرویز مشرف کی جماعت کی حمایت یا اس میں شمولیت اختیار کرنے والے تھے۔
جنرل مشرف نے ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ اس طرح کا واقعہ لندن جیسی جگہ پر ہوا۔
اخبار نے پاکستان کی ایک سینیئر شخصیت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کی وجہ ایم کیو ایم کے اندر ہی موجود ہے۔ ’وہ شاید مشرف کی پارٹی میں شامل ہو رہے تھے‘۔
اخبار کے مطابق اس سینیئر شخصیت کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق اپنی جلا وطنی ختم کر کے لندن سے واپس پاکستان جا کر سیاست شروع کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ ان کی ممکنہ نئی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ اس ہفتے لندن میں اپنے سیاسی پروگرام کا اجرا کر رہی ہے۔
ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کہہ چکے ہیں کہ ڈاکٹر عمران فاروق کو پارٹی کے دشمنوں نے قتل کیا ہے اور اب یہ دشمن ان کی جان کے درپے ہیں۔
دوسری جانب لندن میں پولیس ابھی تک قاتل کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے بارے میں ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ وہ کوئی ایشیائی شخص تھا۔

0 comments:

Post a Comment